اس میں تیرا بھی ہات ہے اے دل- مصطفٰے زیدی کی غزل

غزل

 

ہر طرف انبساط ہے اے دل

اور ترے گھر میں رات ہے اے دل

 

عشق ان ظالموں کی دنیا میں

کتنی مظلوم ذات ہے اے دل

 

میری حالت کا پوچھنا ہی کیا

سب ترا التفات ہے اے دل

 

اس طرح آنسوؤں کو ضائع نہ کر

آنسوؤں میں حیات ہے اے دل

 

اور بیدار چل کہ یہ دنیا

شاطروں کی بساط ہے اے دل

 

صرف اس نے نہیں دیا مجھےسوز

اس میں تیرا بھی ہات ہے اے دل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

برائے مہربانی شئیر کا آپشن استعمال کیجیے