مجھے تو شور مچانا پڑا کہ میں بھی ہوں – احتشام حسن کی غزل

غزل

یہ بھی دیکھیں

ایک مدت سے مری ماں نہیں سوئی تابشؔ – عباس تابشؔ

  ایک مدت سے مری ماں نہیں سوئی تابشؔ میں نے اک بار کہا تھا …

یادیں

اُسے کہنا میں یادوں کے کبوتر مار دیتا ہوں

خبر

  میں ایک بار سمندر کو جاتا دیکھا گیا پھر اُس کے بعد کہیں سے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

برائے مہربانی شئیر کا آپشن استعمال کیجیے