ایک دن۔۔۔ احمد فقیہہ کی نظم

ایک دن۔۔۔

 

کئی دن گزارے ہیں عمر نے

مگر ایک دن!

بہت اپنا اپنا سا ایک دن

وہ ایک دن ایسا دن

کہ سحر کے وقت ہی شام تھی میرے رُوبُرو

وہ ایک ایسی شام

کہ جس کی بام پہ صبح جیسا نکھار تھا

میرے بے قرار وجود میں کہیں آن بیٹھا قرار تھا

وہ ایک ایسی صبح کہ جس کے جام میں

بوسوں جیسی مٹھاس تھی

تیرے رُوپ میں مجھے خود سے وصل کی آس تھی

تجھے کیا کہوں کہ تُو کس قدر میرے پاس تھی

ترے قرب نے مجھے اُس نشے کا مزہ دیا

میں نے جس نشے کے خمار میں

کئی روز تک تیری یاد تک کو بھلا دیا

وہ عجیب سپنا سا ایک دن!

بہت اپنا اپنا سا ایک دن!!

 

احمدفقیہہ

یہ بھی دیکھیں

اچھے دنوں کی یاد باقی ہے – صفدر سلیم سیال کی نظم

غم کرتے ہیں خوش ہوتے ہیں – قاسم یعقوب کی نظم

لاوطنی کا عفریت – نصیراحمدناصر کی نظم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

برائے مہربانی شئیر کا آپشن استعمال کیجیے