ہابیل قابیل

 

قبیلے والوں کے دل میں قابیلیت بسی ہے

سو اس خرابے میں چند ہابیل کیا کریں گے

(سردار سلیم)

یہ بھی دیکھیں

خرد اور جنوں – ایک شعر

اُداس

  وہ کون تھا جو گیا ہے اُداس کر کے مجھے وہ کون ہے کہ …

اشعار

  اِس دشتِ بلا میں کہ جہاں ہے گزر اپنا جُز سایہ غم کوئی نہیں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

برائے مہربانی شئیر کا آپشن استعمال کیجیے