عمر

 

نہیں ہے تُو، تو جیسے عمر ساری

یونہی بے کار کٹتی جا رہی ہے

(شہباز خواجہ)

یہ بھی دیکھیں

تنہائی

  خامشی ہے کہ فضاؤں میں گھلی جاتی ہے آج تنہائی سی تنہائی ہے کچھ …

بچھڑنا

  بچھڑتا جا رہا ہوں ہر کسی سے مری جاں ایک تجھ سے دور ہو …

مصرعوں میں اپنے اشک پروئے ہیں، شعر کیا – نیلم ملک کی غزل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

برائے مہربانی شئیر کا آپشن استعمال کیجیے