اشعار

 

چراغ پڑھتے ہوئے، روشنی سناتے ہوئے

میں بجھ گیا تری راتوں کو جگمگاتے ہوئے

 

وہ بے وفا ہمیں بے طرح یاد آتا ہے

شراب پیتے ہوئے، شاعری سناتے ہوئے

(یونس متین)

یہ بھی دیکھیں

خرد اور جنوں – ایک شعر

اُداس

  وہ کون تھا جو گیا ہے اُداس کر کے مجھے وہ کون ہے کہ …

اشعار

  اِس دشتِ بلا میں کہ جہاں ہے گزر اپنا جُز سایہ غم کوئی نہیں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

برائے مہربانی شئیر کا آپشن استعمال کیجیے