بچھڑنا

 

جو ساتھ چل رہا تھا، اچانک بچھڑ گیا

پھر شہر کی گلی گلی ہم جھانکتے ہیں

(افسر ماہ پوری)

یہ بھی دیکھیں

بچھڑنا

  بچھڑنے والے بچھڑتے چلے گئے لودھی کسی دعا کسی رشتے سے کٹ گئے ہم …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

برائے مہربانی شئیر کا آپشن استعمال کیجیے