جنہیں ہم دیکھ کے جیتے تھے ناصرؔ وہ لوگ آنکھوں سے اوجھل ہو گئے ہیں (ناصرکاظمی)
ایک شعر admin جولائی 1, 2019 لوگ, ناصرکاظمی تبصرہ کریں 331 ویوز جنہیں ہم دیکھ کے جیتے تھے ناصرؔ وہ لوگ آنکھوں سے اوجھل ہو گئے ہیں (ناصرکاظمی) شئیر کریں Facebook Twitter Stumbleupon LinkedIn Pinterest