دو شعر

 

مرے حق میں کوئی ایسی دعا کر

میں زندہ رہ سکوں تجھ کو بھلا کر

 

فسردہ ہوں تجھے کھو کر کہ جیسے

کوئی بچہ قلم تختی گنوا کر

(سیمان نوید)

یہ بھی دیکھیں

خرد اور جنوں – ایک شعر

اُداس

  وہ کون تھا جو گیا ہے اُداس کر کے مجھے وہ کون ہے کہ …

اشعار

  اِس دشتِ بلا میں کہ جہاں ہے گزر اپنا جُز سایہ غم کوئی نہیں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

برائے مہربانی شئیر کا آپشن استعمال کیجیے