ایک مدت سے مری ماں نہیں سوئی تابشؔ – عباس تابشؔ

 

ایک مدت سے مری ماں نہیں سوئی تابشؔ

میں نے اک بار کہا تھا مجھے ڈر لگتا ہے

(عباس تابش)

یہ بھی دیکھیں

مگر بتاؤ ! بغیر میرے جو رہ نہ پائے تو کیا کرو گے – طاہرعدیم کی غزل

یہ مسکراتے تمام سائے ہوئے پرائے تو کیا کرو گے

یادیں

اُسے کہنا میں یادوں کے کبوتر مار دیتا ہوں

خبر

  میں ایک بار سمندر کو جاتا دیکھا گیا پھر اُس کے بعد کہیں سے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

برائے مہربانی شئیر کا آپشن استعمال کیجیے