اُس کی گلی، وہ پاؤں کی زنجیر تھی کہ بس سو ہم نے پھر کہیں کا ارادہ نہیں کِیا (ابرار احمد)
زنجیر admin دسمبر 19, 2021 ابراراحمد, محبت شاعری تبصرہ کریں 669 ویوز اُس کی گلی، وہ پاؤں کی زنجیر تھی کہ بس سو ہم نے پھر کہیں کا ارادہ نہیں کِیا (ابرار احمد) شئیر کریں Facebook Twitter Stumbleupon LinkedIn Pinterest