آنکھیں

 

اِدھر پلڑے میں خوابوں سے بھری آنکھیں دھری ہیں

اُدھر پلڑے میں سارا مال و زر رکھا گیا ہے

(حسن عباس رضا)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

برائے مہربانی شئیر کا آپشن استعمال کیجیے